منگل پانڈے (MANGAL PANDEY): جرات اور قربانی کی علامت

 ابتدائی زندگی اور فوجی کیریئر
 منگل پانڈے نے برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج میں بھرتی ہو کر اپنی خدمات کا آغاز کیا۔ وہ 34ویں بنگال نیٹیو انفنٹری کے سپاہی تھے۔ ان کی زندگی میں سب سے اہم موڑ 1857 میں آیا، جب برطانوی راج کے خلاف بغاوت کی چنگاری بھڑک اٹھی۔
 1857 کی بغاوت کا آغاز
 برطانوی فوج نے اپنی بندوقوں میں استعمال ہونے والے کارتوسوں کو گائے اور سور کی چربی سے آلودہ کیا، جس سے ہندو اور مسلم سپاہیوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ منگل پانڈے نے ان کارتوسوں کے استعمال کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اپنے ساتھیوں کو بھی اس کے خلاف لڑنے کی ترغیب دی۔ 29 مارچ 1857 کو منگل پانڈے نے اپنے افسر پر حملہ کر دیا اور اس کے نتیجے میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
  جرات اور قربانی
 منگل پانڈے کی گرفتاری کے بعد انہیں 8 اپریل 1857 کو پھانسی دے دی گئی۔ ان کی شہادت نے پورے ہندوستان میں ایک بغاوت کی لہر دوڑا دی اور مختلف حصوں میں برطانوی حکومت کے خلاف بغاوتیں شروع ہو گئیں۔ منگل پانڈے کی جرات اور قربانی نے ہندوستان کی پہلی جنگِ آزادی کی بنیاد رکھی اور وہ ایک ایسے ہیرو بن گئے جو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 
 منگل پانڈے کی وراثت آج منگل پانڈے کی قربانی کو یاد کیا جاتا ہے اور ان کی جرات کو سلام پیش کیا جاتا ہے۔ ان کے نام پر مختلف تعلیمی ادارے اور سڑکیں قائم کی گئی ہیں۔ ان کی زندگی پر کئی فلمیں اور کتابیں لکھی گئی ہیں جو نئی نسل کو ان کی  منگل پانڈے کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ جب مقصد بڑا ہو اور دل میں قوم کی خدمت کا جذبہ ہو تو کوئی بھی رکاوٹ راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔ ان کی جرات اور قربانی کی داستان آج بھی ہمیں ہمت اور حوصلے کی ترغیب دیتی ہے۔ منگل پانڈے ہمیشہ جرات اور قربانی کی علامت کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔

mangal pandey
mangal pandey amar chitra katha
mangal pandey facebook
mangal pandey online
mangal pandey the rising
mangal pandey upsc
mangal pandey youtube

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی