شیخ حسینہ واجد، بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی رہنما، نے ایک طویل اور دشوار سفر طے کیا ہے جس میں انہیں مختلف مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی زندگی کا یہ سفر طاقت، عزم اور حوصلے کی ایک مثالی کہانی ہے۔
ابتدائی زندگی
شیخ حسینہ کا جنم 28 ستمبر 1947 کو شیخ مجیب الرحمن کے گھر ڈنگیپارا، ٹنگیپارا میں ہوا۔ ان کے والد شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کے بانی اور پہلے صدر تھے۔ حسینہ کی ابتدائی تعلیم بنگلہ دیش میں ہوئی اور بعد ازاں انہوں نے جامعہ ڈھاکہ سے گریجویشن کیا۔
خاندانی سانحہ
15 اگست 1975 کو ایک خونی فوجی بغاوت کے دوران شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمن اور ان کے خاندان کے بیشتر افراد کو قتل کر دیا گیا۔ اس وقت شیخ حسینہ اور ان کی بہن شیخ ریحانہ جرمنی میں تھیں، جس کے باعث وہ اس سانحے سے بچ گئیں۔
جلاوطنی اور واپسی
شیخ حسینہ اور ان کی بہن نے ہندوستان میں جلاوطنی کی زندگی گزاری۔ اس دوران انہوں نے اپنے خاندان کے قتل کے خلاف جدوجہد کی اور بنگلہ دیش میں جمہوریت کی بحالی کے لیے کوششیں جاری رکھیں۔ 1981 میں، عوامی لیگ نے انہیں اپنی سربراہی سونپی اور وہ بنگلہ دیش واپس آئیں۔
سیاسی جدوجہد
شیخ حسینہ کی قیادت میں عوامی لیگ نے جمہوریت کے لیے ایک طویل جدوجہد کی۔ انہیں کئی بار گرفتار کیا گیا اور ان کی جان کو متعدد بار خطرات لاحق ہوئے۔ 2004 میں ان پر ایک قاتلانہ حملہ بھی ہوا جس میں وہ بال بال بچ گئیں۔ اس حملے میں ان کے کئی حمایتی مارے گئے۔
اقتدار کی راہ
شیخ حسینہ کی قیادت میں عوامی لیگ نے 1996 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور وہ پہلی بار وزیر اعظم بنیں۔ انہوں نے اپنی حکومت میں تعلیم، صحت اور معیشت کے میدان میں نمایاں اصلاحات کیں۔ 2001 میں وہ انتخابات ہار گئیں، لیکن انہوں نے اپنے حوصلے کو بلند رکھا اور 2008 کے انتخابات میں ایک بار پھر کامیاب ہو کر وزیر اعظم بنیں۔
کامیابیاں اور مستقبل
شیخ حسینہ نے اپنی حکومت میں بنگلہ دیش کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ ان کی قیادت میں ملک نے اقتصادی ترقی کی نئی بلندیاں حاصل کیں اور غربت میں نمایاں کمی آئی۔ انہوں نے خواتین کے حقوق، تعلیم اور صحت کے شعبے میں نمایاں کام کیا۔
شیخ حسینہ کی زندگی کی یہ جدوجہد اور کامیابیاں ہمیں سکھاتی ہیں کہ مشکلات کا سامنا کرنے اور مستقل محنت کرنے سے ہر مشکل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ان کی قیادت میں بنگلہ دیش ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور انہوں نے اپنے والد شیخ مجیب الرحمن کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔
sheikh haseena
hasina a daughter's tale
prime hasina
facebook hasina
hasina facebook
http www facebook com sk hasina 3
sheikh hasina facebook
sheikh haseena news
Tags:
AAJ KI SHAKHSIYAT