مہاراشٹر: گنپتی وسرجن اور عید میلاد النبی جلوس پر تشدد کے معاملے میں ابوعاصم اعظمی کی اقلیتی کمیشن سے ملاقات

 

خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
 اقلیتی کمیشن سربراہ پیارے خان کی ضروری ہدایات جاری

 ممبئی ۔ مہاراشٹر میں گنپتی وسرجن اور عیدمیلادالنبی کے جلوس میں تشدد کے بعد ریاست کے حالات کشیدہ ہےفرقہ پرستوں کے مسجد کے باہر ڈھول تاشے بجانے پر اکثر مقامات پر تشدد برپا ہوا ہے بھیونڈی ، آکولہ ، آکوٹ ، نندوربار میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا۔ اس میں بیشتر واقعات شرپسندوں کی شرانگیزی اور مسلمانوں کو ورغلانے مسجد پر شرانگیزی کے سبب وقوع پذیر ہوئے ہیں۔ اس لئے ان فرقہ پرستوں پر کارروائی ضروری ہے، جو مہاراشٹر کاماحول خراب کرتے ہیں۔ یہ مطالبہ آج یہاں ریاستی تشدد اور کشیدہ حالات پر مہاراشٹر اقلیتی کمیشن سربراہ پیارے خان سے سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نمائندہ وفد کے ہمراہ ملاقات میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند طاقتیں مہاراشٹر کا ماحول خراب کرنے کے لئے مسلسل نفرتی بیان جاری کرتے ہیں ان بیانات کے سبب دو فرقوں میں نفرت پیدا ہوتی ہے۔ اعظمی نے بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی اشتعال انگیزی پر بھی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ جس طرح سے نتیش رانے بیان دیتے ہیں اس سے حالات خراب ہوتا ہے۔ ایسے لیڈران پر کارروائی بھی ضروری ہے ابوعاصم اعظمی نےکہا کہ گستاخ رسول رام گری کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے، لیکن اب تک اسے گرفتار نہیں کیا گیا ہے جس سے مسلمانوں میں اضطراب ہے۔ اس پر پیارے خان نے کہا کہ جن دفعات بی این ایس میں کیس درج کیا گیا ہے، وہ قابل ضمانت ہے ایسے میں سپریم کورٹ کی گائڈ لائن بھی ہے اس لئے ہم نے وزیر اعلی سے مطالبہ اور سفارش کی ہے کہ پیغمبر اسلام اور مذہبی پیشوا کے خلاف تبصرہ اور قابل اعتراض بیان بازی کرنے والوں کے خلاف ایسا قانون تیار کیا جائے جس میں گرفتاری کے ساتھ اس میں سات سال کی زیادہ کی سزا ہو کیونکہ سات سال کی کم سز ا پر گرفتاری ممکن نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ ریاست کے حالات پر اقلیتی کمیشن کی نظر ہے پولس اور متعلقہ حکام کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے ابوعاصم اعظمی کو یقین دلایا ہے کہ وہ اقلیتوں کے مسائل اور فساد زدہ علاقوں میں قیام امن کے لئے سرگرم ہے اس کے ساتھ ہی خاطیوں کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی باور کرایا کہ کولہاپور وشال گڑھ کا مسئلہ اور توہین رسالت کے معاملہ میں بھی اقلیتی کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے رام گری پر کیس درج کروایا ہے ۔ پیارے خان نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حلقہ کے لیڈران کو بھی اس مسئلہ میں شامل کرے کیونکہ مقامی سطح پر مسلمان انہیں لیڈران کو ووٹ دیتے ہیں لیکن بعد میں وہ مسلمانوں کے مسائل پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں تشدد کے جو واقعات رونما ہوئے ہیں اس پر مسلمانوں کے وفد سے ملاقات کرنے کے بعد مزید احکامات جاری کئے جائیں گے۔


 اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی کو مزید تفصیلات کے ساتھ دوبارہ پیارے خان سے ملاقات کریں گے ۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جو بھی تشدد برپا ہوئے وہ مسجد کے باہر گنپتی کے روٹ کے سبب پیدا ہوا ہے ا۔ س لئے اس کا متبادل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاُکہ اگر شرپسند عناصر مسجد کے باہر شورشرابہ اور ہلڑ بازی نہیں کریں گے تو مسلمان ازخود جلوس کو پانی پلائیں گے۔ اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسے لیڈران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جو نفرتی ماحول تیار کرتے ہیں ۔

ABU ASIM AZMI

MAHARASHTRA

SAMAJWADI PARTY

GANESH UTSAV

EID MILADUNNABI

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی